کابل (وائس آف رشیا) امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے رہنماؤں کے سروں کی مقرر کردہ قیمت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کو پکڑنے پر لاکھوں ڈالرز کے انعامات تھے۔ افغانستان کے وزیر داخلہ سمیت کئی رہنماؤں کے سروں کی قیمت بھی ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس امر کا اظہار وزارت داخلہ اور طالبان حکومت نے کیا ہے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے کہا کہ امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی، عبدالعزیز حقانی اور یحییٰ حقانی کے سروں کے لیے مقرر کردہ انعامی رقم کو ختم کیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے سراج الدین حقانی کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مختص کی گئی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ یہ تینوں افراد عالمی دہشت گرد کے طور پر نامزد رہیں گے۔ تاہم ان کے سروں کی قیمت ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ حقانی نیٹ ورک کی غیر ملکی دہشت گرد تنظیم اور عالمی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزدگی برقرار رہے گی۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی پالیسی ہے کہ انصاف کے لیے انعامات کی پیشکش کا جائزہ لیتے ہوئے ان کو بہتر بنایا جائے۔
طالبان حکام کے سروں کی قیمت کی منسوخی کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے کے بعد ہونے والے امریکی حکام کے دورہ افغانستان اور طالبان حکام کے ایک امریکی شہری کو رہا کرنے سے متعلق اعلان کے چند روز بعد سامنے آیا ہے۔
امریکہ میں مقیم افغان سیاسی تجزیہ کار عبدالوحید فقیری نے کہا کہ سروں کی قیمت کا خاتمہ علامتی ہے۔ امریکہ نے سراج الدین حقانی کو کریڈٹ دینے کے طریقے کے طور پر ایسا کیا ہے۔ جنہیں اعتدال پسند متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ‘
واضح رہے سراج الدین حقانی نے امریکہ کی جانب سے سر کی مقرر کردہ انعامی رقم کے باوجود افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد کئی مرتبہ افغانستان سے باہر سفر کیے ہیں۔









