سینٹ پیٹرزبرگ، آئی ٹی ایم او یونیورسٹی میں شاندار کلچرل نائٹ کا ہتمام ، پاکستانی طلبا کی بھرپورشرکت

سینٹ پیٹرزبرگ(وائس آف رشیا) آئی ٹی ایم او یونیورسٹی میں ایک شاندار شام کا انعقاد کیا گیا جہاں طلباء، فیکلٹی، اور مہمانوں نے پاکستان کلچرل نائٹ میں بھرپور جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی۔ جبکہ پاکستان کمیونٹی کے ڈائریکٹرآصف صدیقی، نائب صدر سیدکامران شاہد اور دیگر احباب نے خصوصی طورپر شرکت کی. یہ تقریب پاکستان کے متنوع ثقافتی ورثے، دلفریب مناظر، اور روایتی کھانوں کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ 50 سے زائد شرکاء نے اس ایونٹ میں شرکت کی، جن کا تعلق مختلف ممالک سے تھا، اور اس تقریب نے ثقافتی تبادلے کو فروغ دے کر پاکستان کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا۔

ثقافتی رنگوں سے سجی ایک شام
تقریب کا آغاز روایتی افطار سے ہوا، جہاں مہمانوں نے کھجور اور روح افزا سے روزہ افطار کیا، جو پاکستانی مہمان نوازی کی علامت ہے۔ جیسے ہی حاضرین اپنی نشستوں پر بیٹھے، تقریب کے منتظم عمر احمد نے ایک پُرجوش استقبالیہ خطاب کیا، جس میں انہوں نے پاکستان کی خوبصورتی، ثقافت، اور عالمی سطح پر اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ان کی تقریر نے سامعین کو پاکستان کے رنگوں میں رنگ دیا۔

اس کے بعد، ایک ویژوئل پریزنٹیشن کے ذریعے مہمانوں کو پاکستان کے حسین مناظر کا ایک شاندار سفر کرایا گیا، جس میں شمال کی بلند و بالا پہاڑی چوٹیاں، تاریخی مقامات، اور ملک کے مشہور شہروں کو دکھایا گیا۔ مزید برآں، پریزنٹیشنز میں پاکستان کی ثقافتی وراثت، معروف شخصیات، اور دلچسپ حقائق کو اجاگر کیا گیا تاکہ حاضرین کو پاکستان کی خوبصورتی اور انفرادیت کا مکمل ادراک ہو۔

روایتی ثقافت کا عملی اظہار
یہ تقریب محض ایک پریزنٹیشن تک محدود نہیں تھی بلکہ اس میں شرکاء کو روایتی پاکستانی کھیلوں میں حصہ لینے کا موقع بھی دیا گیا۔ ان سرگرمیوں نے نہ صرف تفریح فراہم کی بلکہ مختلف ثقافتوں کے لوگوں کو آپس میں جوڑنے کا بھی موقع دیا، جس سے ایک خوبصورت ہم آہنگی پیدا ہوئی۔

لذیذ کھانوں کا لاجواب ذائقہ
کسی بھی ثقافتی تقریب کی کامیابی کا اندازہ اس کے کھانوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ تقریب کا اختتام پاکستانی کھانوں کی شاندار دعوت کے ساتھ ہوا، جس میں مزیدار بریانی، روایتی کھیر، اور تازگی بخش روح افزا شامل تھے۔ ان لذیذ کھانوں نے مہمانوں کو پاکستان کی مہمان نوازی اور ذائقوں کے ورثے کا حقیقی احساس دلایا۔

تقریب کے معماروں کو خراجِ تحسین
ایسی شاندار تقریب کے انعقاد کے لیے سخت محنت اور تفصیلی منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ خصوصی شکریہ پولینا زوودا کا، جن کی پس پردہ انتھک محنت نے اس تقریب کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مزید برآں، ایوسف جانائیف، انستاسیا بوگورودسکایا، اور کرسٹینا کی بھی بھرپور معاونت حاصل رہی۔

اس کے علاوہ، آئی ٹی ایم او یونیورسٹی کی انٹرنیشنل پروگرام مینیجر، الیگزینڈرا زوالینا، اور سینٹ پیٹرزبرگ میں پاکستانی کمیونٹی کے سرکردہ افراد، آصف صدیقی، کامران شاہد، اور سرفراز اقبال نے بھی اس تقریب میں بھرپور شرکت کی اور اس کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

آئی ٹی ایم او کے پاکستانی طلباء کی ایک متحرک ٹیم، جس کی قیادت عمر احمد نے کی، نے اس تقریب کی منصوبہ بندی اور انعقاد میں انتھک محنت کی۔ ابوبکر، طلحہ امین، ایان علی، مصطفی غلام، اروہ، شاجی رضا، عمر احمد، علی عباس، سلمان سعید، محمد بلال، اقرا شفیق، اور امرایس شاہد نے ہر پہلو پر اپنی توجہ مرکوز رکھی، جس میں انتظامات، پریزنٹیشنز، اور کھانے کی تیاری شامل تھی۔

ثقافتی تبادلے اور یکجہتی کی ایک روشن مثال
پاکستان کلچرل نائٹ ایک تقریب سے بڑھ کر ثقافتی تنوع، یکجہتی، اور باہمی تجربات کا جشن تھا۔ روس، نائیجیریا، ویتنام، مراکش، ایران، چین، اور دیگر ممالک کے افراد اس میں شریک ہوئے، جس نے ثابت کیا کہ ثقافتی تبادلہ کس طرح قوموں کو قریب لا سکتا ہے۔

جیسے جیسے رات کا اختتام ہوا، شرکاء کے چہروں پر خوشی اور دلوں میں ایک خاص جذبہ واضح تھا۔ پاکستان کلچرل نائٹ نے نہ صرف پاکستان کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا بلکہ ایک ایسا ماحول بھی فراہم کیا جہاں مختلف ثقافتیں آپس میں گھل مل سکیں، نئی دوستیاں پروان چڑھ سکیں، اور عالمی ثقافتی تنوع کو ایک نئی جہت دی جا سکے۔

آئی ٹی ایم او یونیورسٹی ہمیشہ سے ثقافتی تبادلوں کا مرکز رہی ہے، اور یہ تقریب اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح ایک کمیونٹی اور مشترکہ تجربات دنیا کو قریب لا سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں