دمشق (وائس آف رشیا) شام میں عبوری حکومت کے وزیر اطلاعات محمد یعقوب العمر نے باور کرایا ہے کہ ان کی وزارت سرکاری میڈیا کے اداروں کی تعمیر نو کرے گی اور آزادی صحافت کے لیے مناسب ماحول فراہم کرے گی۔
تاہم انھوں نے زور دیا کہ سابق صدر بشار الاسد کی برسوں حکمرانی کے بعد اس وقت اولین ترجیح ملک میں دوبارہ سے امن کا قیام ہے۔
جمعرات کے روز العربیہ / الحدث نیوز چینلوں کو دیے گئے انٹرویو میں العمر نے بتایا کہ ملک کے نئے حکام میڈیا سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے خلاف مقدمات قائم کرے گا جو سابق نظام حکومت کے جرائم میں شریک رہے۔ ان افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
العمر نے کہا کہ “شام کے سرکاری میڈیا ادارے عوام کی ملک ہیں اور انھیں نئے سرے سے دوبارہ بنایا جائے گا … ہم پیشہ ورانہ بنیاد پر تجربے اور اہلیت کا دوبارہ جائزہ لینے پر کام کریں گے”۔
العمر نے واضح کیا کہ “بشار حکومت کے سقوط کے بعد 700 سے زیادہ صحافتی وفود ملک میں داخل ہوئے، ہم نے ان کی خبروں کی کوریج کے دوران ان کے لیے مطلوبہ معلومات کو یقینی بنانے پر کام کیا”۔
رواں ماہ آٹھ دسمبر کو سابق حکومت کے سقوط اور بشار الاسد کے ماسکو فرار ہونے کے بعد شام خطے اور دنیا بھر میں سیاسی واقعات کے حوالے سے سر فہرست آ گیا۔ یہ ملک 13 برس سے زیادہ عرصے تک خون ریز جنگ میں ڈوبا رہا۔









