ماسکو (وائس آف رشیا) روس میں تعینات فلسطینی سفیر عبدالحفیظ نوفل نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پٹی کے تنازع کے حل کے لیے پیش کردہ منصوبہ اب تک منصوبے کے مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ فائر بندی برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ ان کے بقول، “اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ہمیں ان کا علم ہے، لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہوگی اگر جنگ دوبارہ شروع ہو جائے۔”
فلسطینی سفیر نے کہا کہ پہلا مرحلہ درست انداز میں مکمل ہونا ضروری ہے، جبکہ دوسرا مرحلہ زیادہ مشکل ہوگا کیونکہ اس میں بین الاقوامی تنظیموں کی شمولیت اور حماس کے غیر مسلح ہونے جیسے حساس معاملات شامل ہیں۔
انہوں نے امن عمل کے لیے تین بنیادی اصولوں پر زور دیا کہ “جنگ کا خاتمہ، یرغمالیوں کی رہائی، اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا۔”
واضح رہے کہ 9 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس نے مصر، قطر، امریکہ اور ترکی کی ثالثی میں ٹرمپ کے پیش کردہ پہلے مرحلے پر عمل درآمد پر اتفاق کیا، جس کے تحت 10 اکتوبر سے غزہ میں جنگ بندی نافذ ہوئی۔









