دمشق (وائس آف رشیا) شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) اور ترکیہ کے وفادار دھڑوں کے درمیان شمال مشرقی شام میں کئی ہفتوں سے جھڑپیں جاری ہیں۔ العربیہ کے نمائندے نے ہفتہ کو منبج کے جنوبی اور مشرقی دیہی علاقوں میں ایس ڈی ایف اور دھڑوں کے درمیان گزشتہ گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے جھڑپوں کے پھوٹ پڑنے کی اطلاع دی ہے۔ العربیہ کے نمائندے نے بتایا کہ ایس ڈی ایف نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ کے لڑاکا طیاروں نے تشرین ڈیم اور دیر حافر شہر پر 8 حملے کیے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی ہے کہ 23 دنوں سے جاری جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد 220 ہو گئی ہے۔ مرنے والوں میں 62 ایس ڈی ایف فورسز کے اہلکار شامل ہیں۔ گزشتہ نومبر کے آخر سے کرد اکثریتی فورسز کو انقرہ کی حمایت یافتہ دھڑوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ حملے ملک کے شمال مشرق کے علاقوں میں الطبقۃ شہر اور شمال میں الرقہ گورنریٹ کے مرکز اور دریائے فرات کے مغرب میں الخفسہ اور مسکہ کے قصبوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے جارہے ہیں۔ ایس ڈی ایف الحسکہ کے تمام گورنریوں اور دیر الزور گورنری کے شمالی مشرقی دیہی علاقوں کو کنٹرول کرتا ہے۔









