داعش اور کرد دہشت گردوں کو ان کی قیادت سمیت جلد ختم کر دیا جائے گا، طیب ایردوان

قاہرہ (وائس آف رشیا) ترکیہ کے صدر طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروپوں داعش اور کردوں کے صفائے کا وقت آگیا ہے کہ یہ دہشت گرد گروپ شام کی بقا کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز کیا ہے۔

طیب ایردوان نے کہا داعش اور ‘پی کے کے’ یا ان سے وابستہ لوگ جو شام کے لیے خطرہ ہیں انہیں ضرور صاف کر دینا چاہیے۔ وہ جمعہ ہی کے روز قاہرہ میں ایک کانفرنس میں شرکت کے بعد واپس آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا ‘یہ وقت ہے کہ دہشت گردوں اور تنظیموں کا شام سے خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے کرد دہشت گردوں کے بارے میں گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا ‘ترکیہ یہ سمجھتا ہے کہ ‘سیرین ڈیموکریٹک فورسز’ (ایس ڈی ایف) ایک دہشت گرد تنظیم ہے کیونکہ اس پر ‘وائے پی جی’ کا غلبہ ہے۔ جو ‘پی کے کے’ جنگجوؤں کے ساتھ منسلک ہے اور یہ کئی دہائیوں سے ترک سرزمین پر جنگجوئی کے مرتکب ہیں۔

ترک صدر نے کہا ‘ترکیہ کی حکومت دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور ہر اس گروہ کے خلاف اقدامات کر رہی ہے جو ترکیہ کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں۔ ہمارے لیے یہ ناممکن ہے کہ ہم کسی بھی قسم کا خطرہ برداشت کریں۔ ‘

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ شام کی نئی حکومت ایسے گروپوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا راستہ نہیں لے گی۔

‘ہم یہ بھی نہیں سمجھتے کہ کوئی طاقت ان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ آنے والے دنوں میں مل کر اپنا کام جاری رکھے گی۔ اس لیے میں یہ کہتا ہوں کہ ان دہشت گرد تنظیموں داعش، ‘پی کے کے’ اور ‘وائے پی جی’ کے سربراہوں کو بہت جلد کچل دیا جائے گا۔ اتنے مختصر وقت میں جتنا کہ ممکن ہوگا۔’

ترک صدر نے بتایا کہ وزیر خارجہ خاقان فیضان جلد شام کا دورہ کرنے والے ہیں۔ جیسا کہ اس سے پہلے ترکیہ کے انٹیلیجنس چیف ابراہیم کلین شام جا چکے ہیں۔ ترکیہ انٹیلیجنسچیف کا دورہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے 4 دن بعد ہوا تھا۔ جہاں انہوں نے شام کی نئی رجیم کی فوجی انتظامیہ کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں