روس: شام کی فوجی بیسوں کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا

ماسکو(وائس آف رشیا) روس: شام کی فوجی بیسوں کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا. روس نے کہا ہے کہ شام کی فوجی بیسوں کے بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

روس صدارتی پیلس ‘کریملن’ کے ترجمان دمتری پیسکوف نے دارالحکومت ماسکو میں اخباری نمائندوں کے ساتھ ایجنڈے کے موضوعات پر بات چیت کی ہے۔

شام میں موجود روسی فوجی بیسوں سے متعلق سوال کے جواب میں پیسکوف نے کہا ہے کہ تاحال اس موضوع کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ہم، ملک کی موجودہ، انتظامی قوّتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ یہ سب کچھ مذاکراتی عمل کے دوران واضح ہو گا۔

انہوں نے گذشتہ ہفتے ہنگری کے صدر وکٹر اوربان کے، صدر ولادی میر پوتن کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات میں، کرسمس کی مناسبت سے یوکرین کے ساتھ فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی تجویز پیش کرنے کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ صدر پوتن نے اس تجویز کی حمایت کی لیکن یوکرین نے اسے مسترد کر دیا تھا۔

یوکرین میں روسی امن فورسز کی تعیناتی کے احتمال کا جائزہ لیتے ہوئے پیسکوف نے کہا ہے کہ “یوکرینی فریق نے روس کے ساتھ مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی ہے لہٰذا ہم خصوصی فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ کسی قسم کے مذاکرات موضوعِ بحث نہیں ہیں۔ مذکرات 2022 میں استنبول میں طے پانے والے سمجھوتوں کی بنیاد پر دوبارہ سے شروع کروائے جا سکتے ہیں۔ ان سمجھوتوں پر اتفاق ہو گیا تھا لیکن یوکرین نے مذاکراتی میز ترک کر دیا تھا۔ ابھی امن فورسز کی بات کرنا قبل از وقت ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں