یوکرین کے حامیوں نے روس اور شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

واشنگٹن (وائس آف رشیا) امریکہ، یورپی یونین اور جنوبی کوریا نے اپنے بڑھتے ہوئے فوجی تعاون پر روس اور شمالی کوریا پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جن میں مبینہ طور پر پیانگ یانگ کو یوکرین کے تنازعے میں لڑنے کے لیے فوجی فراہم کرنا بھی شامل ہے۔ جاپان نے کہا ہے کہ وہ اس کی پیروی کر سکتا ہے اور دونوں ممالک کے خلاف نئی پابندیاں لگا سکتا ہے۔

پیر کو دیر گئے امریکی محکمہ خزانہ کے ایک بیان کے مطابق، واشنگٹن کی تازہ ترین پابندیوں میں شمالی کوریا کے بینکوں، جرنیلوں اور دیگر حکام کے ساتھ ساتھ روسی تیل کی ترسیل کرنے والی کمپنیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے منگل کو علیحدہ طور پر کہا کہ اس نے روسی اور شمالی کوریا کے 11 افراد اور 15 اداروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے، جو مبینہ طور پر دونوں ریاستوں کے درمیان “غیر قانونی فوجی تعاون” میں ملوث ہیں۔ بلیک لسٹ میں ایک آرمی جنرل ری پونگ چون بھی شامل ہے جو مبینہ طور پر روس-یوکرین فرنٹ لائن پر تعینات پیانگ یانگ کے فوجیوں کی سربراہی کر رہا ہے۔

یورپی یونین نے پیر کو شمالی کوریا کے وزیر دفاع نو کوانگ چول اور جنرل اسٹاف کے ڈپٹی چیف کم یونگ بوک کو روس کے خلاف پابندیوں کے اپنے 15ویں پیکج میں شامل کیا۔ یورپی یونین کی پابندیوں نے 52 دیگر افراد اور 30 ​​اداروں کو بھی نشانہ بنایا، بنیادی طور پر روسی دفاعی فرموں اور شپنگ کمپنیوں کے ساتھ ساتھ روسی توانائی کی برآمدات سے منسلک 50 سے زائد جہازوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں