تونس (وائس آف رشیا) شام کی ایک عدالت نے سابق صدر بشارالاسد کے خلاف عدم موجودگی میں گرفتاری وارنٹ جاری کر دیا ہے۔ شامی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) کے مطابق چیف جسٹس نے بتایا کہ یہ وارنٹ 2011 میں درعا میں پیش آنے والے واقعات کے مقدمے کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔
عدالت کے مطابق بشارالاسد پر جان بوجھ کر قتل، اذیت دے کر ہلاکت، اور آزادی سے محروم کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس مقدمے کو متاثرین کے لواحقین نے دائر کیا تھا۔
واضح رہے کہ 2011 میں درعا میں حکومت مخالف احتجاج شروع ہوئے تھے، جنہیں کچلنے کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ بعد ازاں یہی احتجاج خانہ جنگی اور مسلح تصادم میں بدل گیا، جس سے شام دہشت گرد گروہوں کے حملوں کا شکار ہوا۔ کئی برس تک درعا اور اس کے نواحی علاقے دہشت گرد تنظیم جبھۃ النصرہ (جو روس میں کالعدم ہے) کے قبضے میں رہے۔









