غزہ کی بحالی کیلئے 80 ارب ڈالر سے کی ضرورت ہے، فلسطینی سفیر عبدالحفیظ نوفل

ماسکو(وائس آف رشیا) ماسکو میں تعینات فلسطین کے سفیرعبدالحفیظ نوفل نے چیف ایڈیٹر ”وائس آف رشیا” شاہد گھمن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی 16 ماہ سے جاری جارحیت کو ابھی تک کوئی نہیں روک سکا. کیونکہ اسرائیل کو امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے اس لیے حالات بدستور مشکل ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صدر ٹرمپ کے غزہ سے 20 لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو مصراور اردن منتقل کرنے کے بیان کو
یکسر مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرب سربراہی اجلاس 4 مارچ کو ہوگا جس کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ کوئی حل ضرور نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سربراہی اجلاس کے سامنے تین چیلنجز ہیں۔ سب سے پہلے، انکار کرنا، غزہ سے فلسطینی شہریوں کی منتقلی کے لیے ٹرمپ کے طرز عمل کو ختم کرنا۔ دوسرا یہ کہ غزہ کی بحالی کے لیے ایک خصوصی فنڈ بنایا جائے.

فلسطینی سفیرعبدالحفیظ نوفل نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی بحالی کیلئے 80 ارب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے۔ اور ہمیں یقین ہے کہ عرب سربراہی اجلاس عرب ممالک اور یورپی اور تمام عالمی برادری غزہ کے لیے ایک خصوصی فنڈ کا قیام عمل میں لائیں گے تاکہ غزہ کی تعمیر شروع کی جائے .

انہوں نے کہا کہ تیسرا چیلنج یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کو کنٹرول کرنے کے لیے کس طرح واپس آئے گی؟
غزہ کو کنٹرول کرنے کا واحد راستہ فلسطینی اتھارٹی کے ذریعے ہی ہونا چاہیے۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام اسرائیلی اقدامات کے خلاف جاری رکھیں گے اور یہ ہماری سرزمین ہے اور ہم اس کا دفاع کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں