غزہ (وائس آف رشیا) فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک بار پھر فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے زبردستی نکالنے کے مطالبات اور منصوبوں کو مسترد کر دیا ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق محمود عباس نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔
اجلاس میں فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرنے، فوری انسانی امداد کی فراہمی، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے، فلسطینی اتھارٹی کے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور غزہ کی تعمیر نو پر زور دیا گیا۔
عباس نے فلسطینی عوام کی نقل مکانی کے خلاف اپنے ملک کے موقف اور دو ریاستی حل کے لیے ان کی حمایت کے لیے میکرون کا شکریہ ادا کیا، اور فرانس کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد، بین الاقوامی شناخت اور فلسطین کی ریاست کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی اہمیت پر زور دیا۔
عباس نے گزشتہ روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں منعقدہ 38ویں افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا، ’’جو لوگ صدی کی نئی ڈیل مسلط کرنے یا ہمارے لوگوں کو بے گھر کرنے پر یقین رکھتے ہیں وہ سب خیالی پلاو بنا رہے ہیں۔‘‘
سعودی عرب کے العربیہ چینل کے مطابق ریاض اور پیرس جون میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کریں گے۔









