اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مغربی کنارے میں پانچ افراد ہلاک: فلسطینی وزارتِ صحت

غزہ (وائس آف رشیا) رام اللہ، فلسطینی علاقے: فلسطینی وزارتِ صحت نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے ہفتے کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں الگ الگ حملوں میں پانچ افراد کو ہلاک کر دیا جہاں وہ ایک بڑی فوجی کارروائی کر رہے ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ جنین کے مشرقی محلے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 16 سالہ احمد السعدی ہلاک اور دیگر دو افراد شدید زخمی ہو گئے۔ ایک اور حملے میں قریبی قصبے قباطیہ میں ایک گاڑی نشانہ بنی جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے جبکہ تیسرے حملے میں وسطی جینین میں دو افراد ہلاک ہوئے۔

جینین کے گورنر کمال ابو الرب نے اے ایف پی کو بتایا، “جس حملے میں ایک بچہ (سعدی) ہلاک ہوا، اس کے بعد ایک اسرائیلی ڈرون حملے نے قباطیہ میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا اور دو نوجوان ہلاک ہو گئے۔ اس کے چند منٹ بعد جینن میں ایک اور ڈرون حملے میں دو اور نوجوان ہلاک ہو گئے جو ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے۔”

اسرائیلی فوج نے تصدیق کی کہ اس نے قباطیہ کے علاقے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔

فوج نے کہا، “شمالی سامریہ (مغربی کنارے کے انتہائی شمال) میں انسدادِ دہشت گردی کارروائی کے ایک حصے میں اسرائیلی فضائیہ کے ایک طیارے نے قباطیہ کے علاقے میں دہشت گردوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا”۔

سعدی کی ہلاکت کے بارے میں سوال پر فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ فضائیہ نے “جینین کے علاقے میں مسلح دہشت گردوں کو نشانہ بنایا”۔

گذشتہ مہینے اسرائیلی فوج نے “آئرن وال” کے نام سے ایک حملہ شروع کیا تھا جس کا مقصد مغربی کنارے کے علاقے جنین سے فلسطینی مزاحمت کار گروہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا تھا۔

جینین اور اس سے ملحقہ پناہ گزین کیمپ طویل عرصے سے فلسطینی مزاحمت کا بڑا مرکز رہا ہے اور 2023 میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے پورے علاقے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

جمعرات کو فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اسرائیلی افواج نے جنین میں دو فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔ اس سے پہلے فوج نے ایک فوجی کی بھی ہلاکت کا اعلان کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں