روس کی فضائی حدود میں AZAL ایئر لائنر کے حادثے پرصدر پوتن نے معافی مانگ لی

ماسکو(شاہد گھمن سے)روسی صدر ولادیمیر پوتن نے آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے ۔دونوں صدور نے قازقستان کے شہر اکتائو کے قریب 25 دسمبر کو آذربائیجان ایئر لائن کے مسافر طیارے کے حادثے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

صدر پوتن نے روسی فضائی حدود میں پیش آنے والے اس افسوسناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر متاثرین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا۔ بات چیت کے دوران یہ بات نوٹ کی گئی کہ آذربائیجانی مسافر بردار طیارہ، جو شیڈول کے مطابق پرواز کر رہا تھا، نے بار بار گروزنی کے ہوائی اڈے پر اترنے کی کوشش کی۔ اس وقت، گروزنی، موزڈوک اور ولادی قفقاز پر یوکرائنی جنگی ڈرونز نے حملہ کیا، اور روسی فضائی دفاعی نظام نے ان حملوں کو پسپا کر دیا۔

صدر پوتن نے آذربائیجان کے صدرسے کہا کہ کیونکہ یہ واقع روس کی فضائی حدود میں پیش آیا ہے اس لئے وہ معزرت خواہ ہیں۔

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ضابطہ فوجداری کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور ٹریفک سیفٹی کے قوانین کی خلاف ورزی اور ہوائی نقل و حمل کے آپریشن کی ابتدائی تحقیقاتی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، سویلین اور فوجی ماہرین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

فی الحال، آذربائیجان کے جنرل پراسیکیوٹر کے دفتر کے دو ملازمین گروزنی میں ہیں، جہاں وہ جنرل پراسیکیوٹر کے دفتر اور روسی فیڈریشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

25 دسمبر کو، آذربائیجان ایئر لائنز (AZAL) کا ایک ایمبریئر طیارہ، باکو سے گروزنی کے لیے پرواز کر رہا تھاجو اکتائو کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ جہاز میں عملے کے پانچ ارکان سمیت 67 افراد سوار تھے۔ ان میں سے 42 آذربائیجان کے شہری، 16 روسی، 6 قازقستان اور 3 کرغیزی تھے۔ جبکہ حادثہ میں38 افراد ہلاک ہو گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں