برلن(وائس آف رشیا) جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے چانسلر اولاف شولز کے خلاف بنڈسٹاگ کی جانب سے عدم اعتماد کا ووٹ پاس کرنے کے بعد پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور 23 فروری کو قبل از وقت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے برلن میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’میں نے آج فیصلہ کیا ہے کہ 20 ویں بنڈسٹیگ کو تحلیل کر دیا جائے اور 23 فروری 2025 کو نئے انتخابات کرائے جائیں‘‘۔ اسٹین میئر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے فیصلہ کرنے سے پہلے بنڈسٹیگ میں نمائندگی کرنے والی تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے مشاورت کی تھی اور اس نتیجے پر پہنچا تھا کہ موجودہ یا نئی حکومت، کسی بھی ساخت میں، موجودہ پارلیمان میں اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی۔
جرمن صدر نے کہا کہ اس لیے مجھے یقین ہے کہ نئے انتخابات اب ہمارے ملک کی بھلائی کے لیے صحیح راستہ ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جرمن بنیادی قانون کے مطابق قانون ساز نئے بنڈسٹاگ کے آئینی اجلاس تک اپنا کام جاری رکھیں گے۔ اسی طرح حکومتی ارکان بھی نئی کابینہ کی تشکیل تک اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے۔
سٹین میئر نے کہا کہ “اگلی حکومت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، انہوں نے جرمنی کی غیر مستحکم اقتصادی صورتحال، یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات اور غیر قانونی نقل مکانی کے مسئلے کا ذکر کیا۔ صدر نے بنڈسٹاگ کی تحلیل کو ایک غیر معمولی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ جیسے مشکل وقت میں یہ بالکل درست ہے کہ ایک قابل حکومت اور پارلیمنٹ میں قابل اعتماد اکثریت استحکام کے لیے ضروری ہے.









