ماسکو(وائس آف رشیا) روسی وزیرخارجہ سرگئی لاووروف نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لئے تیار ہیں جبکہ امریکا کو تعلقات کی بہتر ی کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا،۔۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لئے مذاکرات کے اشارے مل رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات میں خلل ڈالا گیا۔۔سرگئی لاوروف نے بھی کہا کہ اگر نئی امریکی انتظامیہ بھی پرانی روش پر چلی تو روس کی جانب سے جواب دیا جائے گا۔۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کو بیرونی دبائو کے خلاف متحد اور مضبوط رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شام کے تیل والے اہم علاقوں پر امریکی کنٹرول کے مخالف ہیں ۔۔۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیف روزانہ بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں اور مغربی میزائلوں سے “روس کے شہریوں پر حملے کرتا ہے اور ان حملوں میں عام شہری مارے جاتے ہیں۔ یہ حملے ایمبولینسوں، مارکیٹوں اور دیگر شہری آبادیوںپر کیے جاتے ہیں۔۔لیکن ماسکو کبھی بھی شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بناتا۔اس لئے موجودہ خطرات کے پیش نظراب کیف میں فیصلہ سازی کے مراکز روس کے حملوں کا ہدف ہو سکتے ہیں









