صدر پوتن کا جوہری تجربات کی تیاری پر غور کا حکم

امریکی اعلان کے بعد روسی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس، صدر کا وزارتِ دفاع و خارجہ کو ہدایات جاری

ماسکو (وائس آف رشیا) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع اور متعلقہ انٹیلی جنس اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری تجربات کے آغاز سے متعلق معلومات جمع کریں، ان کا تفصیلی تجزیہ کریں اور سلامتی کونسل کو اپنی تجاویز پیش کریں۔

یہ ہدایات صدر پوتن نے 5 نومبر 2025 کو کریملن میں سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے اجلاس کے دوران دیں۔

صدر پوتن نے کہا کہ روس اس وقت بھی جامع جوہری تجربات کی ممانعت کے معاہدے پر کاربند ہے اور اس سے ہٹنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا، تاہم اگر دیگر ممالک — خصوصاً امریکہ — اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تجربات دوبارہ شروع کرتے ہیں تو روس بھی اپنے دفاع کے لیے مناسب اور متوازن اقدامات کرے گا۔

اجلاس کے دوران روسی وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف نے صدر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اعلان کے بعد دنیا ایک نئے ایٹمی دوڑ کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ بیلوسوف کے مطابق امریکہ نے ایٹمی ہتھیاروں کے نئے تجربات شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم Truth Social پر اعلان کیا تھا کہ “دیگر ممالک کے ایٹمی پروگراموں کے تناظر میں، میں نے وزارتِ جنگ کو حکم دیا ہے کہ امریکہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات فوراً شروع کرے۔”

صدر پوتن نے اپنے بیان میں کہا کہ روسی اداروں کو اس صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینا چاہیے اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری حکمتِ عملی تیار کرنی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں