ماسکو (وائس آف رشیا) روس نے امریکہ کی جانب سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے نام پر کیریبین خطے میں فوجی طاقت کے غیرضروری استعمال کو شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا کہ ماسکو اس اقدام کو امریکی اشتعال انگیزی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔
زخارووا نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم منشیات مخالف مشن کے نام پر طاقت کے بے جا استعمال کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ روس وینیزویلا کی قیادت کی مکمل حمایت کرتا ہے جو اپنے قومی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
ماریا زخارووا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لاطینی امریکہ اور کیریبین کا خطہ امن کا علاقہ بنا رہے۔ موجودہ تناؤ کو کم کرنے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جو تعمیری مکالمے اور بین الاقوامی قوانین کے احترام پر مبنی ہوں.
روسی ترجمان کے مطابق، امریکہ کے اقدامات نہ صرف خود اس کے آئین (آرٹیکل 1، سیکشن 8) کے منافی ہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کی بھی خلاف ورزی کرتے ہیں، خصوصاً اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 2(4)، امریکی ریاستوں کی تنظیم (OAS) کے آرٹیکل 18 تا 22، اور اقوام متحدہ کے سمندری قوانین کے کنونشن کے آرٹیکل 88 کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان خلاف ورزیوں کو نہ صرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش بلکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک سمیت متعدد بین الاقوامی شخصیات نے بھی تسلیم کیا ہے۔
زخارووا نے کہا کہ روس اور وینیزویلا کے درمیان تعلقات مسلسل ترقی کر رہے ہیں اور یہ باہمی مفادات پر مبنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے جذبے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان تعلقات پر کسی بیرونی دباؤ یا حالات کا اثر نہیں پڑتا۔
امریکی فوجی کارروائیاں اور ٹرمپ کا مؤقف
امریکہ نے بارہا وینیزویلا پر الزام لگایا ہے کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں کر رہا۔ اسی بنیاد پر امریکی بحریہ نے آٹھ جنگی جہاز، ایک جوہری آبدوز اور دس ہزار فوجی کیریبین سمندر میں تعینات کیے۔
رپورٹس کے مطابق، امریکی افواج نے وینیزویلا سے تعلق کے شبہ میں کم از کم نو کشتیوں کو بین الاقوامی پانیوں میں تباہ کیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 23 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب میں اعلان کیا تھا کہ امریکی افواج ’’وینیزویلا کے ڈرگ کارٹیلز‘‘ کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گی جن کی قیادت ان کے بقول صدر نکولاس مادورو کر رہے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، امریکہ اس وقت وینیزویلا کے ساحلی علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے، اور ممکنہ طور پر وہاں فوجیوں کی تعداد 16 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔









