روسی معیشت میں استحکام، مرکزی بینک نے شرحِ سود میں 0.5 فیصد کمی کر دی

ماسکو (وائس آف رشیا) روس کے مرکزی بینک نے مسلسل چوتھی بار شرحِ سود میں 50 بیسس پوائنٹس (0.5 فیصد) کی کمی کرتے ہوئے اسے 16.5 فیصد کر دیا ہے۔ بینک کے مطابق، روسی معیشت بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہے، اگرچہ مہنگائی کے خدشات اب بھی موجود ہیں۔

مرکزی بینک نے اعلان کیا کہ وہ اپنی مالیاتی پالیسی سخت رکھے گا تاکہ مہنگائی کو 2027ء تک 4 فیصد کے ہدف پر لایا جا سکے۔ فی الحال 2025ء کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 6.5 تا 7 فیصد لگایا گیا ہے۔

بینک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے سال کے اختتام اور 2026ء کے اوائل میں مہنگائی عارضی طور پر بڑھ سکتی ہے، جس کی وجہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس (VAT) میں مجوزہ اضافہ ہے — حکومت نے VAT 20 سے 22 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی ہے تاکہ بجٹ کو متوازن رکھا جا سکے۔

مرکزی بینک کی گورنر ایلوِرا نابیؤلِینا نے کہا کہ مستقبل میں شرحِ سود میں مزید کمی یا اضافہ، مہنگائی میں کمی کے تسلسل پر منحصر ہوگا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی تجارت میں ممکنہ تناؤ اور تیل کی قیمتوں میں کمی جیسے بیرونی عوامل روسی کرنسی روبل پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ یہ انتباہ امریکہ کی جانب سے روسی تیل کمپنیوں “روزنیفٹ” اور “لوک آئل” پر نئی پابندیوں کے اعلان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں