ماسکو (وائس آف رشیا) روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کو امید ہے کہ بوداپیسٹ میں ہونے والا پوتن۔ٹرمپ سربراہی اجلاس یوکرین تنازع کے حل کی جانب کسی پیش رفت کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو اس موقع کو روس اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کے لیے بھی استعمال کرنا چاہتا ہے۔
پیسکوف کے مطابق ہماری پہلی خواہش یہ ہے کہ یوکرین تنازع کے حل کے سلسلے میں کچھ عملی پیش رفت ہو،
اور اس ملاقات میں روس۔امریکہ تعلقات سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے۔
یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی فون کال کے بعد دونوں رہنماؤں نے جلد بوداپیسٹ میں ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔
روسی صدارتی مشیر یوری اوشاکوف نے تصدیق کی تھی کہ ماسکو اور واشنگٹن “بغیر کسی تاخیر کے” اس ملاقات کی تیاریوں کا آغاز کریں گے۔
دوسری جانب ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے جو اس تاریخی سربراہی اجلاس کے انتظامات کی نگرانی کرے گی۔
اوربان نے کہا کہ تیاریوں کا عمل جمعرات کی شام سے شروع ہو چکا ہے۔









