بوداپسٹ (وائس آف رشیا) ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان نے کہا ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن کے صدور ولادیمیر پوتن اور ڈونلڈ ٹرمپ کی متوقع ملاقات ہنگری کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس سے یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے — ایک ایسا تنازع جس نے ہنگری کی معیشت کو شدید متاثر کیا ہے۔
اوربان نے اپنے بیان میں کہا کہ روس-یوکرین جنگ کے پہلے تین برسوں میں ہنگری کو 9.1 ٹریلین فورنٹس (تقریباً 23.4 ارب یورو) کا نقصان ہوا۔ یہ ہر خاندان کے لیے دو ملین فورنٹس (یعنی تقریباً پانچ ہزار یورو) کے نقصان کے برابر ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ توانائی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، افراطِ زر ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، پابندیوں نے ہماری تجارت کو نقصان پہنچایا، شرحِ سود بڑھی اور قرض لینا مزید مہنگا ہو گیا۔ اگر یہ جنگ ختم ہو جائے تو ہنگری کی معیشت کو دوبارہ سانس لینے کا موقع ملے گا، روزگار بڑھے گا اور روٹی تک سستی ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم اوربان کے مطابق بوداپسٹ میں ہونے والی امن بات چیت کی کامیابی ہنگری کے وجود کے لیے ناگزیر ہے۔ ہمیں اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ 16 اکتوبر کو صدر ٹرمپ نے صدر پوتن کے ساتھ ایک طویل ٹیلیفونک گفتگو کے بعد اعلان کیا تھا کہ دونوں رہنما جلد بوداپسٹ میں ملاقات کریں گے۔
روسی صدارتی معاون یوری اوشاکوف کے مطابق، اس ملاقات کی تیاریوں کا آغاز فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، وزیرِاعظم وکٹر اوربان نے ایک خصوصی آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ سربراہی اجلاس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا سکے۔









