بڈاپسٹ/واشنگٹن (وائس آف رشیا)
ہنگری کے وزیرِ اعظم وکٹر اوربان نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک روسی صدر ولادیمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان متوقع اجلاس کی میزبانی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ اوربان کے مطابق یہ ملاقات دنیا کے اُن تمام افراد کے لیے خوش آئند خبر ہے جو امن کی خواہش رکھتے ہیں۔
اوربان نے یہ پیغام سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر دیا، جس کے چند ہی دیر بعد ٹرمپ نے بھی فون کال کے بعد بڈاپسٹ میں پوتن سے ملاقات کے امکان کا اعلان کیا۔ امریکی صدر کے مطابق یہ اجلاس یوکرین تنازعہ کے حل پر مرکوز ہوگا، اور اس سے پہلے اعلیٰ سطحی وفود کی بات چیت متوقع ہے۔
ٹرمپ کے بیان سے چند منٹ قبل، انہوں نے ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ دونوں صدور کے درمیان ملاقات ممکن ہے، تاہم اس سے پہلے وفود کے اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوں گے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، یہ فون کال تقریباً دو گھنٹے جاری رہی اور صدر ٹرمپ نے اسے “بہت نتیجہ خیز” قرار دیا۔
ہنگری یورپی یونین کے دیگر بیشتر رکن ممالک کی طرح روس کے خلاف جارحانہ پالیسی کی حمایت نہیں کرتا اور ہمیشہ سفارتی راستہ اختیار کرنے کا موقف رکھتا آیا ہے۔ وزیرِ خارجہ پیٹر سجیارتو نے بھی ماضی میں ہنگری کو ممکنہ امن مذاکرات کی میزبانی کے لیے پیش کیا تھا، اور کہا تھا کہ اگر ضرورت ہوئی تو وہ محفوظ اور منصفانہ ماحول فراہم کریں گے۔









