صدر پوتن کی شامی عبوری صدر سے ملاقات

ماسکو (وائس آف رشیا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ ماسکو اور دمشق کے تعلقات ہمیشہ دوستانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی رہے ہیں۔ وہ ماسکو میں شام کے عبوری صدر احمد الشراع سے ملاقات کر رہے تھے۔

صدرپوتن نے گفتگو کے دوران کہا کہ روس نے ہمیشہ شام کے ساتھ تعلقات میں شامی عوام کے مفادات کو ترجیح دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روس اور شام کے درمیان سفارتی تعلقات 80 سال سے زائد پر محیط ہیں، جو 1944 میں اس وقت قائم ہوئے جب روس اور سوویت یونین مشکل حالات سے گزر رہے تھے۔ “ان دہائیوں کے دوران روس اور شام کے تعلقات ہمیشہ غیر معمولی طور پر دوستانہ رہے ہیں۔”

روسی صدر نے کہا کہ روس نے کبھی بھی شام کے ساتھ اپنے تعلقات کو سیاسی حالات یا ذاتی مفادات کے تابع نہیں کیا۔
ہم ہمیشہ ایک ہی اصول پر کاربند رہے ہیں اور وہ ہے شامی عوام کا مفاد۔

پوتن نے بتایا کہ اس وقت چار ہزار سے زائد شامی طلبہ روسی جامعات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ یہ نوجوان مستقبل میں شام کی ریاستی مضبوطی اور ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ روس اور شام کے عوام کے درمیان تعلقات نہ صرف سیاسی ہیں بلکہ ازدواجی اور ذاتی دوستیوں کی بنیاد پر بھی گہرے ہیں۔

شام کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ اگرچہ ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے، تاہم پارلیمانی انتخابات شام کے مختلف سیاسی گروہوں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کریں گے۔

ان کے مطابق شام میں صدر نواز جماعتوں کی کامیابی ایک بڑا سیاسی پیش رفت ہے جو سماجی یکجہتی اور استحکام کی سمت ایک مثبت قدم ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں