ماسکو (وائس آف رشیا) روسی وزیرِ دفاع اندرے بیلوسوف نے کہا ہے کہ روس اور بیلاروس اپنے مشترکہ علاقائی فضائی دفاعی نظام (Single Regional Air Defense System) کی جنگی صلاحیت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔
ماسکو میں روسی اور بیلاروسی وزارتِ دفاع کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے دفاعی خلا کو مضبوط بنانے، دفاعی مصنوعات کی باہمی فراہمی میں اضافہ اور دفاعی صنعتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر کام کر رہے ہیں۔
وزیرِ دفاع نے بتایا کہ روس اور بیلاروس ہر سال 150 سے زائد مشترکہ فوجی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں، جن میں سے نصف مشقیں، تربیتی پروگرام اور جنگی مشقیں شامل ہیں۔ اس سال ان سرگرمیوں کا مرکز “زاپاد 2025” نامی اسٹریٹجک مشق رہی، جس کے نتائج کا جائزہ اجلاس میں لیا گیا۔
اندرے بیلوسوف کے مطابق، بیلاروس نے حال ہی میں اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (CSTO) کی مشقوں کی بھی میزبانی کی، جو “زاپاد 2025” کے منصوبے کے مطابق منعقد ہوئیں۔ ان مشقوں میں تنظیم کے فوری ردعمل کے دستے، انٹیلیجنس یونٹس اور لازمی لاجسٹک ٹیمیں شامل تھیں۔
بیلوسوف نے بتایا کہ مئی میں منسک میں ایک فوجی تربیتی کانفرنس بھی منعقد ہوئی، جس میں روسی فوج کے خصوصی آپریشن کے تجربات سے استفادے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سال دو مضبوط ٹینک بٹالینز اور 49 بیلاروسی انسٹرکٹرز کو نِژنی نووگورود کے مشترکہ تربیتی مرکز میں جنگی تیاری کے مختلف شعبوں میں تربیت دی گئی۔









