روس کی توقع! غزہ امن معاہدے پر مکمل عملدرآمد ہوگا: لاوروف

ماسکو (وائس آف رشیا)
روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ماسکو کو توقع ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والے غزہ امن معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا۔ ان کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور خطے کے دیگر رہنماؤں کو فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

عرب ممالک کے صحافیوں سے گفتگو میں روسی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ شرم الشیخ میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں عرب دنیا اور مغربی ممالک کے بیس سے زائد نمائندے شریک ہوئے، جنہوں نے غزہ میں امن اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اہم فیصلے کیے ہیں۔

لاوروف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام معاہدوں پر عمل ہوگا، اگرچہ حماس اور اسرائیل دونوں کی جانب سے ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحران دوبارہ بھڑک سکتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا، انسانی امداد کی فراہمی اور متاثرہ علاقوں کی بحالی ناگزیر ہے۔ ان کے مطابق، یہ ذمہ داری ان رہنماؤں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے اس اجلاس کی میزبانی اور ثالثی میں کردار ادا کیا۔

روسی وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ خطے میں دیرپا امن اسی وقت ممکن ہے جب اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو عملی شکل دی جائے۔

واضح رہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والا یہ اجلاس غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد طلب کیا گیا۔ تاہم فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیلی وفود نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباس کے علاوہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکی، پاکستان، اردن، انڈونیشیا، فرانس، برطانیہ، جرمنی اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں