واشنگٹن (وائس آف رشیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نوبیل امن انعام جیتنے کے امکانات صرف 3 فیصد ہیں۔ یہ دعویٰ عالمی بیٹنگ ویب سائٹ پولی مارکیٹ (Polymarket) کے تازہ ترین اعداد و شمار میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولی مارکیٹ نے 10 اکتوبر کی صبح 5:10 جی ایم ٹی پر جاری کردہ ڈیٹا میں بتایا کہ عالمی سطح پر نوبیل انعام کے ممکنہ امیدواروں میں ٹرمپ کی کامیابی کے امکانات نہایت کم ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش اور تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز (MSF) کے انعام جیتنے کے امکانات صرف 1 فیصد ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں متعدد بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے کئی جنگوں کا خاتمہ کیا، اس لیے وہ نوبیل امن انعام کے مستحق ہیں۔
ناروے کے پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سابق سربراہ ہینرک اُردال نے جنوری میں پیشگوئی کی تھی کہ اس سال کا امن انعام سوڈان کی “ایمرجنسی ریسپانس رومز” نامی تنظیم کو دیا جا سکتا ہے۔ پولی مارکیٹ کے مطابق اس تنظیم کے جیتنے کے امکانات 18 فیصد ہیں، جو تمام امیدواروں میں سب سے زیادہ ہیں۔
نوبیل ویک کا آغاز 6 اکتوبر کو سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ہوا، جبکہ نوبیل امن انعام کا باضابطہ اعلان 10 اکتوبر کو ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں کیا جائے گا۔
اس سال مجموعی طور پر 338 امیدواروں کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں 244 شخصیات اور 94 تنظیمیں شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نامزد امیدواروں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، عالمی ادارۂ صحت (WHO) اور انتونیو گوتریش شامل ہیں۔
یاد رہے کہ نوبیل امن انعام پہلی بار 1901 میں دیا گیا تھا۔ بعض برس ایسے بھی گزرے جب کسی کو انعام نہیں دیا گیا — آخری بار ایسا 1972 میں ہوا تھا۔
ان برسوں میں انعام نہ دینے کی وجوہات میں عالمی جنگیں، کمیٹی کے اندر اختلافات اور اہل امیدواروں کی کمی شامل رہی۔









