روس کمزور نہیں اور نیٹو پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا،‌صدرپوتن

سوچی (وائس آف رشیا) روس کے شہرسوچی میں ویلدائی ڈسکشن کلب کے اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مغربی رہنماؤں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور نیٹو کی جانب سے روسی حملے کا خوف محض “بے معنی بیانیہ” ہے۔ اور روس نیٹو ممالک پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں‌رکھتا..انہوں نے مغرب کو مشورہ دیا کہ وہ سکون کریں، چین سے سوئیں اور اپنی سماجی و معاشی مسائل پر توجہ دیں۔

پوتن نے اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر بھی تبصرہ کیا، جس میں ٹرمپ نے روس کو “پیپر ٹائیگر” کہا تھا۔ روسی صدر نے کہا کہ ممکن ہے یہ بات طنزیہ انداز میں کہی گئی ہو، اور مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات تحفوں سے زیادہ سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔

روسی صدر نے کہا کہ جو دباؤ اور پابندیاں روس پر لگائی گئیں وہ ناکام ثابت ہوئیں اور روس نے اپنی مزاحمت اور خودمختاری کا مظاہرہ کیا، جس نے ثابت کیا کہ عالمی نظام روس کے بغیر مستحکم نہیں ہو سکتا۔

روسی صدر خبردار کیا کہ جو لوگ روس کو اسٹریٹیجک شکست دینے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ جان لیں کہ ماسکو اپنی طاقت دکھانے سے دریغ نہیں کرے گا۔ روس کبھی کمزوری اور تذبذب کا مظاہرہ نہیں کرے گا، کیونکہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ کمزوری حملہ آوروں کو ترغیب دیتی ہے۔ ان کے مطابق روس کے دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ ماضی کی طرح آج بھی اشتعال انگیزی کا انجام انہی کے لیے تباہ کن ہوگا۔

صدر پوتن نے مزید کہا کہ روس کی طاقت ہی اس کی سب سے بڑی ضمانت ہے اور وہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں