صدر پوتن کا ’’یومِ دوبارہ اتحاد‘‘ پر خطاب

ماسکو (وائس آف رشیا) صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونیسک و لوگانسک عوامی جمہوریہ، زاپوروجئے اور خیرسون علاقوں کے روس کے ساتھ دوبارہ اتحاد کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین سال قبل عوام نے ریفرنڈم میں آزادانہ طور پر اپنا مستقبل روس کے ساتھ وابستہ کرنے کا فیصلہ کیا، جو تاریخی اور فیصلہ کُن لمحہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ روسی فوجی اور کمانڈر اس فیصلے کے دفاع میں محاذ پر ڈٹے ہیں اور پوری قوم ایک منصفانہ جنگ میں شریک ہے۔ ’’ہم اپنی سرزمین، زبان، ثقافت اور اقدار کا دفاع کر رہے ہیں اور اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

پوتن کے مطابق، آزاد شدہ علاقوں میں پانی، صحت اور بنیادی سہولتوں کی کمی جیسے فوری مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ تباہ شدہ ڈھانچے کی بحالی اور ترقیاتی منصوبے بھی جاری ہیں۔ 2022 سے اب تک 23,500 منصوبے مکمل یا بحال کیے جاچکے ہیں جن میں رہائشی عمارتیں، اسکول، جدید اسپتال، کھیلوں کے مراکز اور نوجوانوں کے ادارے شامل ہیں، جبکہ 6,350 کلومیٹر سڑکیں اور 460 کلومیٹر یوٹیلیٹی لائنیں بچھائی گئی ہیں۔

صدر نے روسی فوجیوں کو ’’ہمارے دور کے اصل ہیرو‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی قربانیوں اور بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا اور یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد سے روس کی سلامتی یقینی ہوگی اور ڈونباس و نووروسیا میں پائیدار امن قائم ہوگا۔

پوتن نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا: ’’ہم ساتھ ہیں، اور اس کا مطلب ہے کہ ہمارے تمام منصوبے ضرور پورے ہوں گے۔‘‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں