مغربی میڈیا کیف کی اشتعال انگیزیوں کی رپورٹوں کو دباتا ہے، دوہرے معیار عیاں ہے، زخارووا

ماسکو (وائس آف رشیا) روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ مغربی میڈیا جان بوجھ کر یوکرین کی جانب سے منصوبہ بندی کی جانے والی اشتعال انگیزیوں پر مبنی معتبر رپورٹوں کو دبانے میں مصروف ہے اور انہیں شائع یا حوالہ دینے سے گریز کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ حیران کن ہے کہ جیسے ہی ان رپورٹوں نے توجہ حاصل کی، مغربی پریس، جو کیف کے حق میں تعصب کا شکار ہے، نے شور مچانا شروع کر دیا کہ ایسی اشاعتوں کو کسی صورت سنجیدہ نہ لیا جائے۔ لیکن جب بات بی بی سی کی بوچا سے متعلق رپورٹوں کی ہو، جنہیں کسی حقائق کے بغیر افسانوی انداز میں پیش کیا گیا، تو انہیں لازمی طور پر حوالہ دیا جاتا ہے۔ یہ کھلا تضاد اور سراسر منافقت ہے۔‘‘

زخارووا نے کہا کہ ابتدائی رپورٹرز جو کیف کے منصوبہ بند ڈراموں پر روشنی ڈال رہے تھے، اب اس بات پر متفق ہیں کہ ایسی ’’سینکڑوں جعلی کارروائیاں‘‘ پہلے بھی ہو چکی ہیں۔ ان کے مطابق ’’یہ کوئی نیا رجحان نہیں بلکہ ایک پرانا طریقہ ہے جسے اب تسلیم کیا جا رہا ہے۔‘‘

انہوں نے یاد دلایا کہ کیف حکومت نے خود متعدد بار دہشت گردانہ اور انتہا پسندانہ کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انہیں اپنی ’’کامیابیاں‘‘ قرار دیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ حال ہی میں یورپ میں روسی ڈرونز کا شور مچایا گیا لیکن بعد میں واضح ہو گیا کہ یہ روسی نہیں تھے۔ ’’انہیں خود سوچنا چاہئے تھا کہ یہ ڈرون کہاں سے آئے۔ جواب صاف ہے،‘‘

زخارووا نے خبردار کیا کہ واشنگٹن اور نیٹو کے دیگر ممالک کی جانب سے کیف کو فراہم کی جانے والی بھاری مقدار میں ہتھیار بالآخر یورپ اور پوری دنیا کے لیے خطرہ بن کر واپس پلٹیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں