امریکا کا ایران سے تمام افزودہ یورینیم حوالے کرنے کا مطالبہ ناقابلِ قبول ہے، صدر پژشکیان

تہران (وائس آف رشیا) ایرانی صدر مسعود پژشکیان نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایران سے تمام افزودہ یورینیم حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور اس کے بدلے صرف تین ماہ کی مہلت دینے کی پیشکش کی تھی تاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے نفاذ میں تاخیر کی جا سکے۔

ایرانی صدر کے مطابق، “امریکیوں کا یہ مطالبہ کسی طور قابلِ قبول نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم سارا افزودہ یورینیم دے دیں اور اس کے بدلے صرف تین ماہ کی مہلت دیں، جو بالکل ناقابلِ قبول ہے۔”

پژشکیان نے خبردار کیا کہ امریکا مستقبل میں دوبارہ “اسنیپ بیک میکانزم” کے ذریعے سلامتی کونسل کی پابندیاں بحال کر سکتا ہے اور نئے مطالبات بھی پیش کر سکتا ہے۔ ان کے بقول اگر ایران کے پاس “اسنیپ بیک” اور ناقابلِ قبول شرائط میں سے انتخاب کرنا پڑے تو پہلی صورت کو ترجیح دی جائے گی۔

یاد رہے کہ حال ہی میں سلامتی کونسل نے روس اور چین کی پیش کردہ قرار داد مسترد کر دی تھی جس میں ایران کے حق میں قرارداد 2231 کی مدت چھ ماہ بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔ برطانیہ کی مستقل مندوب باربرا ووڈورڈ کے مطابق، ایران پر سلامتی کونسل کی پابندیاں رواں ہفتے کے اختتام تک دوبارہ نافذ کر دی جائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں