اقوامِ متحدہ(وائس آف رشیا) ہنگری کے وزیرِ خارجہ پیٹر سیارتو نے کہا ہے کہ بوداپیسٹ روسی تیل کی ڈروژبا پائپ لائن کے ذریعے ترسیل پر یورپی یونین کی ممکنہ تجارتی پابندیوں کو ویٹو نہیں کر سکتا، تاہم وہ یورپی شراکت داروں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ ہنگری کے مفادات کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔
وزیرِ خارجہ نے تاس سے گفتگو میں کہا کہ “جب بات پابندیوں کی آتی ہے تو یہ آسان ہے کیونکہ پابندی لگانے کے لیے متفقہ فیصلہ درکار ہوتا ہے، اور ہم اس میں شامل نہیں ہوں گے۔ لہٰذا کوئی پابندی نہیں لگ سکے گی۔ لیکن تجارتی اقدامات کے لیے کوالیفائیڈ مجاریٹی ووٹ درکار ہے، اس لیے ہم ویٹو نہیں کر سکتے۔ البتہ ہم اپنے یورپی ساتھیوں کو سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارے مفادات کو اس قدر نقصان نہ پہنچایا جائے۔”
یاد رہے کہ بلومبرگ نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ یورپی یونین روس سے ہنگری اور سلوواکیہ کو ڈروژبا پائپ لائن کے ذریعے ایندھن کی فراہمی پر تجارتی پابندیاں لگانے پر غور کر رہا ہے۔ یہ منصوبے یورپی یونین کے روس کے خلاف 19ویں پیکیج کا حصہ نہیں ہیں، جس میں روسی ایل این جی اور اُن آئل ٹینکروں پر پابندیاں شامل ہوں گی جنہیں یورپی کمیشن ’’شیڈو فلیٹ‘‘ قرار دیتا ہے۔









