روس ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار، نیو اسٹارٹ معاہدے پر اصولی عمل جاری رکھنے کا اعلان، صدر پوتن

ماسکو(وائس آف رشیا) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ روس ہر قسم کے اسٹریٹجک خطرات کا مقابلہ الفاظ سے نہیں بلکہ فوجی اور تکنیکی اقدامات سے کرے گا۔ تاہم انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ 2026 میں نیو اسٹارٹ معاہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی روس ایک سال تک اس کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا رہے گا، بشرطیکہ امریکہ بھی توازن کو بگاڑنے والے اقدامات نہ کرے۔

اسٹریٹجک استحکام
صدر پوٹن کے مطابق عالمی اسٹریٹجک استحکام کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، جس کی بڑی وجہ مغرب کے تخریبی اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور روس کے درمیان جوہری اور دفاعی معاہدوں کا تقریباً تمام ڈھانچہ ختم کر دیا گیا ہے۔ مغرب کے اقدامات کا مقصد ’’عالمی توازن کو کمزور کرکے مطلق برتری حاصل کرنا‘‘ ہے۔

روس کی تیاری
پوٹن نے کہا کہ روس اپنی دفاعی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد رکھتا ہے اور کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے عملی طاقت رکھتا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ روس کسی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل ہونے یا کشیدگی بڑھانے کا خواہاں نہیں۔

نیو اسٹارٹ معاہدہ
صدر پوٹن نے کہا کہ 2026 میں نیو اسٹارٹ معاہدے کے خاتمے کے بعد دنیا ایک اہم فریم ورک سے محروم ہو جائے گی، اور اس کی مکمل ترکِی ایک ’’غلط اور قلیل النظر فیصلہ‘‘ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اس معاہدے کے تحت طے شدہ حدود کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تاکہ اسلحہ کی نئی دوڑ کو روکا جا سکے اور پیش بینی کے ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ روس کی جانب سے اس وعدے پر عملدرآمد کا انحصار امریکہ کے رویے پر ہے۔ اگر واشنگٹن توازن کو بگاڑنے والے اقدامات نہ کرے تو روس ایک سال تک معاہدے کی بنیادی پابندیوں پر کاربند رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں