پولینڈ ڈرون واقعے کی حقیقت جاننے میں دلچسپی نہیں رکھتا، ماریہ زاخارووا

ماسکو(وائس آف رشیا) روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے کہا ہے کہ نومبر 2022 میں بھی یوکرینی میزائل کے پولینڈ میں گرنے کو غلط طور پر روسی حملہ قرار دیا گیا تھا۔ ان کے مطابق اس وقت بھی اور اب بھی کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ اس واقعے میں روس ملوث تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روسی وزارتِ دفاع نے حالیہ ڈرون واقعے کے بعد بھی وارسا کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی، لیکن پولینڈ نے حقیقت جاننے کے بجائے روس مخالف مہم تیز کرنے کو ترجیح دی۔

یاد رہے کہ 10 ستمبر کو پولینڈ کی فوجی کمان نے دعویٰ کیا تھا کہ متعدد ڈرونز نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جسے تباہ کر دیا گیا۔ وزیرِاعظم ڈونلڈ ٹسک کے مطابق اس روز فضائی حدود 19 مرتبہ خلاف ورزی کا نشانہ بنی، جس کے بعد نیٹو نے پولینڈ کی درخواست پر آرٹیکل 4 کے تحت مشاورت شروع کی۔

روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اس رات صرف مغربی یوکرین میں فوجی اور صنعتی اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا، پولینڈ میں کسی ہدف پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ مزید یہ کہ مبینہ طور پر پولینڈ میں داخل ہونے والے ڈرونز کی زیادہ سے زیادہ رینج 700 کلومیٹر ہے۔ ماسکو نے ایک بار پھر واضح کیا کہ وہ اس معاملے پر پولینڈ کے ساتھ مشاورت کے لیے تیار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں