ماسکو(وائس آف رشیا) روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس بتدریج “غیر دوستانہ ممالک” کی اصطلاح ترک کر رہا ہے کیونکہ صدر ولادیمیر پوتن کے بقول دنیا میں غیر دوستانہ ممالک نہیں بلکہ غیر دوستانہ پالیسیاں رکھنے والی حکومتیں موجود ہیں۔
لاوروف نے کہا کہ روس انٹروژن (Intervision) سنگ کانٹیسٹ کو سالانہ بنیادوں پر منعقد ہوتے دیکھنے کی امید رکھتا ہے اور جلد ہی اگلے میزبان ملک کا اعلان کیا جائے گا۔
فنکاروں کی شمولیت کے بارے میں
وزیر خارجہ نے بتایا کہ بعض ممالک کے فنکار اپنے حکومتی فیصلوں کے باعث مقابلے میں شامل نہیں ہو سکے، تاہم روس کی جانب سے ان کی شرکت پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم آرمنیائی فنکاروں کو بھی خوشی سے خوش آمدید کہتے لیکن ان کی عدم شرکت کا سوال ہمیں نہیں بلکہ انہیں کیا جانا چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے امریکی فنکار کی شرکت پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔
مقابلے میں زبان کا استعمال
سرگئی لاوروف نے بتایا کہ زیادہ تر گانے قومی زبانوں میں پیش کیے جائیں گے، تاہم غیر ملکی زبان میں گانے کی بھی اجازت ہوگی۔ “اصل اہمیت موسیقی اور فنکار کے پیدا کردہ تاثر کی ہے، ترجمہ لازمی نہیں۔”
انٹروژن کا مستقبل
وزیر خارجہ نے کہا کہ کئی ممالک آئندہ برس یا اس سے اگلے برس مقابلے کی میزبانی کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں۔ “امید ہے کہ فائنل کے دوران یا اس کے فوراً بعد میزبان ملک کا اعلان کر دیا جائے گا۔”
اگر شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہوا تو مقابلے کے ڈھانچے میں تبدیلیاں ممکن ہیں۔ ججز ہر شریک ملک کے نمائندوں پر مشتمل ہوں گے۔
روسی گلوکار ’شامان‘ کی پرفارمنس
روسی گلوکار یاروسلاو درونوف المعروف “شامان” کو نویں نمبر پر پرفارم کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ لاوروف نے اسے فٹبال کے “سینٹر فارورڈ” کے برابر قرار دیا اور کہا کہ “وہ اس مقابلے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔”
عالمی نشریات
انہوں نے بتایا کہ ٹی وی ناظرین کو وہ سب کچھ دکھایا جائے گا جو حاضرین کو براہِ راست دیکھنے کو نہیں ملے گا۔