ماسکو(وائس آف رشیا) کریملن میں صدر ولادیمیر پوتن کی صدارت میں اقتصادی امور پر اجلاس ہوا جس میں ملکی بجٹ کے اگلے تین سال کے خاکے اور مالی ترجیحات پر تفصیلی غور کیا گیا۔
پوتن نے اجلاس میں کہا کہ بجٹ کا مقصد ملک کے موجودہ اور طویل مدتی، اسٹریٹجک ترقیاتی منصوبوں کو حل کرنا ہے اور یہ عمل وفاقی حکومت، وزارتوں اور محکموں، فیڈریشن کے علاقوں اور بلدیات کی ٹیموں کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی مالیات کی استحکام اور منصوبہ بندی کے مطابق منصوبوں کی تکمیل براہ راست ملکی معیشت کی حالت پر منحصر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے جولائی میں ملکی مجموعی داخلی پیداوار (GDP) میں سالانہ بنیاد پر 0.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سال کے ابتدائی سات ماہ میں مجموعی ترقی 1.1 فیصد رہی۔ پوتن نے اس ضمن میں کہا کہ افراط زر میں کمی کا رجحان واضح ہے؛ جولائی میں صارف قیمتوں میں اضافہ 8.8 فیصد رہا جبکہ اگست میں یہ 8.1 فیصد رہا، جو حکومتی اور مرکزی بینک کی پیش گوئیوں سے کم ہے۔
صدر نے زور دیا کہ مہنگائی میں کمی کا اثر کاروبار اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں پر مثبت پڑ رہا ہے اور یہ مستحکم، پائیدار ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی معیار کو بہتر بنانا، شیڈو سیکٹر اور ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات انتہائی اہم ہیں کیونکہ یہ کاروباری شفافیت اور وفاقی بجٹ کے اضافی وسائل فراہم کرتا ہے۔
اجلاس میں وفاقی مالیات کے وزیر انٹون جرمانوویچ سیلوانوف نے بھی بجٹ اور مالیاتی اقدامات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
پوتن نے اس موقع پر کہا کہ بجٹ کی تیاری میں مالیاتی، ٹیکس اور مانیٹری پالیسی کو ایک دوسرے سے مربوط کرنا ضروری ہے تاکہ صنعتی ترقی، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کی توسیع اور جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔
اجلاس میں سوشل پروگرامز کی مالی معاونت، قومی منصوبوں کی فنڈنگ اور ملکی سکیورٹی کے اقدامات بھی زیر بحث آئے۔
یہ اجلاس روس کی اقتصادی ترقی اور مالی استحکام کے لیے اہم حکمت عملیوں کا حصہ سمجھا جا رہا ہے، جس میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور معیشت کی معیار کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔