ماسکو(وائس آف رشیا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ماسکو میں قائم نیشنل اسپیس سینٹر (این کے سی) کا افتتاح کیا، جو روس کی خلائی صنعت کا سب سے بڑا اور جدید منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ 2019 میں شروع ہوا تھا اور اسے ماسکو حکومت اور روسی خلائی ایجنسی “روسکوسموس” کے اشتراک سے مکمل کیا گیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں صدر پوتن کے ساتھ روسی حکومت کے پہلے نائب وزیراعظم دنیس مانتوروف، ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین، روسکوسموس کے ڈائریکٹر جنرل دمتری باکانوف، خلائی صنعت کے رہنما اور معروف روسی خلا باز سرگئی کریکالیوف اور اولیگ کونونینکو بھی موجود تھے۔
نیشنل اسپیس سینٹر میں روسکوسموس کا مرکزی دفتر، سچویشن سینٹر، صنعت کے بڑے تحقیقی ادارے، ڈیزائن بیوروز اور پروڈکشن کمپنیاں ایک ہی جگہ پر اکٹھی کی گئی ہیں تاکہ خلائی تحقیق و ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
صدر پوتن نے دورے کے دوران خلائی نمائش کا معائنہ کیا، جس میں “لونوخود-2” خودکار لیبارٹری، “وینرا-7” انٹرپلانیٹری اسٹیشن اور “سوئیز ایم ایس-25” خلائی جہاز کے ری انٹری کیپسول کے ماڈلز شامل تھے۔
اس موقع پر این کے سی کے فلائٹ کنٹرول سینٹر سے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر موجود روسی خلا بازوں سرگئی ریژیکوف، الیکسی زوبریتسکی اور اولیگ پلاٹونوف سے براہ راست رابطہ بھی کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق نیشنل اسپیس سینٹر روس کی خلائی صنعت کو نئی جہت دینے کے ساتھ ساتھ ملک کے سائنسی اور تکنیکی ترقی کے میدان میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔









