صدر پوتن کا یونائیٹڈ کلچرز انٹرنیشنل فورم سینٹ پیٹرزبرگ میں خطاب

سینٹ پیٹرزبرگ (وائس آف رشیا) سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہونے والے 11ویں یونائیٹڈ کلچرز انٹرنیشنل فورم سے روسی صدر ولادیمیر پوتن نے خطاب کیا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو قوم خود کو دوسروں سے برتر سمجھتے ہوئے دنیا سے کٹ جائے، وہ لازمی طور پر روحانی اور فکری بحران کا شکار ہوتی ہے، اور آخرکار زوال کا سامنا کرتی ہے۔ ان کے مطابق روس کی اصل طاقت اس کی ثقافتی اور قومی تنوع میں ہے، جس نے اسے فن، سائنس اور ادب میں نمایاں مقام دلایا۔

پوتن نے کہا کہ ثقافت کو جدید ٹیکنالوجی اور روایتی اقدار کے ساتھ توازن میں رکھنا ضروری ہے۔ ان کے مطابق مختلف تہذیبوں اور ٹیکنالوجیز کے امتزاج سے عالمی سطح کے شاہکار جنم لیتے ہیں، جبکہ فنکاروں اور دانشوروں کے درمیان رابطے نئے تخلیقی رجحانات کو فروغ دیتے ہیں۔

صدر پوتن نے واضح کیا کہ کسی بھی قوم یا ثقافت کو مٹانے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق، آزادی، اخلاقی اصول اور ثقافتی تنوع کو برقرار رکھے بغیر عالمی ہم آہنگی ممکن نہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ عظیم محاذِ جنگ میں قربانی دینے والوں کی یاد روسی ثقافت کا حصہ ہے جو نوجوانوں میں قومی ذمہ داری اور عالمی برادری کے تحفظ کا احساس پیدا کرتی ہے۔

پوتن نے مستقبل کے بارے میں کہا کہ دنیا ایسی جگہ نہیں ہوگی جہاں لوگ صرف انٹرنیٹ یا انفرادی طرزِ زندگی میں کھو جائیں بلکہ ایسی دنیا ہوگی جہاں محبت، دوستی اور سماجی رشتوں کی قدر باقی رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجیز اور مصنوعی ذہانت نے دنیا کو پہلے سے زیادہ جوڑ دیا ہے اور یہ ثقافتی ترقی، تخلیق اور نئی جدتوں کے لیے بے پناہ امکانات فراہم کر رہی ہیں۔

صدر پوتن نے زور دیا کہ دنیا کے ممالک کو ثقافتی ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینا چاہیے تاکہ انسانی اقدار اور عالمی امن کو محفوظ بنایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں