روس میں دسواں سالانہ ایسٹرن اکنامک فورم 2025 ولادیوستوک میں اپنے اختتام کو پہنچ گیا

ولادی وستوک (وائس آف رشیا) روس میں دسواں سالانہ ایسٹرن اکنامک فورم 2025 ولادیوستوک میں اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ چار روزہ فورم 3 سے 6 ستمبر تک جاری رہا، اس سال فورم میں غیر معمولی بین الاقوامی دلچسپی دیکھنے کو ملی۔ تقریباً 8 ہزار 400 افراد نے شرکت کی جن میں ایک ہزار چار سو سے زائد صحافی بھی شامل تھے جبکہ 75 ممالک اور خطوں سے اعلیٰ سطحی وفود ولادیوستوک پہنچے۔

فورم کے دوران مجموعی طور پر 353 نئے معاہدے طے پائے جن کی مالیت تقریباً 6.3 بلین روبل، یعنی 80 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ یہ معاہدے توانائی، کان کنی، بنیادی ڈھانچے، لاجسٹکس اور ہائی ٹیک شعبوں میں تعاون پر مبنی ہیں۔
فورم کے کاروباری پروگرام میں 100 سے زائد خصوصی نشستیں شامل تھیں جن میں چین، بھارت، تھائی لینڈ، میانمر اور آسیان ممالک کے ساتھ اقتصادی ڈائیلاگز بھی ہوئے۔ ان نشستوں میں توانائی کے منصوبوں، سیاحت، ٹیکنالوجی اور تجارتی روابط کے فروغ پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

صدر ولادیمیر پوتن نے فورم کے کلیدی اجلاس سے خطاب میں واضح کیا کہ روس کسی قسم کی تنہائی کا شکار نہیں ہوگا بلکہ عالمی تعاون کے لیے کھلا رہے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ مشرق بعید کی ترقی روس کی قومی ترجیح ہے اور یہاں وسیع وسائل، صنعتی بنیاد اور سرمایہ کاروں کے لیے بے شمار مواقع موجود ہیں۔

فورم کے دوران پوتن نے یہ بھی کہا کہ کئی مغربی کمپنیاں جو یوکرین تنازع کے بعد سیاسی دباؤ میں روس چھوڑ گئیں، اب واپسی کی خواہش رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روس نے کبھی کسی کو بند دروازے نہیں دکھائے، جو واپس آنا چاہتے ہیں ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

چار روزہ فورم کے دوران طے پانے والے معاہدوں اور ہونے والی سرمایہ کاری کو روسی حکام مشرق بعید کی صنعتی اور سماجی ترقی کے لیے سنگِ میل قرار دے رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ولادیوستوک کا یہ فورم روس کو ایشیا بحرالکاہل خطے میں نئے سفارتی اور اقتصادی امکانات فراہم کرتا ہے، جس سے نہ صرف روس بلکہ خطے کے دیگر ممالک کو بھی براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔ شاہد گھمن دنیا نیوز ولادی وستوک، روس

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں