ولادی ووستوک (وائس آف رشیا) روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس اس لیے واپس آئے ہیں تاکہ امریکہ کو بچا سکیں۔
روسی ایجنسی تاس کو دیے گئے انٹرویو میں ماریہ زخارووا نے کہا کہ “ہم نے سابق صدر باراک اوباما کو دیکھا، جنہیں بغیر کسی وجہ کے نوبیل انعام دیا گیا۔ اصل میں انہیں یہ انعام صرف اس لیے دیا گیا کہ وہ دنیا کو کسی بڑی جنگ میں نہ جھونکیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ عالمی امور میں ناتجربہ کار تھے اور اکثر مسائل میں الجھ گئے۔ اب ہم ایک ایسے سیاستدان کو دیکھ رہے ہیں (ٹرمپ) جو امریکہ کو بچانے آئے ہیں۔ یہی ان کا اصل مشن ہے۔ وہ کائنات یا دنیا کو بچانے نہیں آئے بلکہ صرف امریکہ کو بچانے آئے ہیں۔”
ان کے مطابق امریکہ کی صورتحال “انتہائی سنگین” ہے۔ انہوں نے کہا کہ “صرف قومی قرض ہی اپنی جگہ ایک بڑا بحران ہے۔ اندرونی حالات پر بات کرنے کی تو اور بھی ضرورت نہیں۔ کل مجھے لاس اینجلس کی ویڈیوز دکھائی گئیں—لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں۔ یہ محض ایک فقرہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے۔”
زخارووا نے مزید کہا کہ اگرچہ ٹرمپ کا بنیادی ایجنڈا امریکہ ہے لیکن وہ یوکرین کے معاملے پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “آج امن کی بات کرنا بھی ایک جرات مندانہ قدم ہے، کیونکہ ان الفاظ کی وجہ سے بھی لوگوں پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، انہیں ڈیلیٹ کیا جا رہا ہے، منسوخ کیا جا رہا ہے، بلکہ جسمانی طور پر ختم کرنے کی کوششیں بھی ہو رہی ہیں۔”
یہ بیان مشرق بعید میں جاری 10ویں ایسٹرن اکنامک فورم کے موقع پر سامنے آیا ہے، جو 3 سے 6 ستمبر تک ولادی ووستوک میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس فورم میں 70 سے زائد ممالک کے 4,500 سے زیادہ مندوبین شریک ہیں اور اس کا مرکزی موضوع ہے: “مشرق بعید: امن اور خوشحالی کے لیے تعاون”۔









