روس اور چین کے درمیان ویزا فری معاہدہ ، صدر پوتن

ولادی ووستوک (وائس آف رشیا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا ہے کہ روس 15 ستمبر سے چینی شہریوں کے لیے ویزا فری رجیم نافذ کرے گا۔ اس کے جواب میں چین بھی روسی شہریوں کو ویزا کے بغیر ملک میں داخلے کی اجازت دے گا۔

چین کا اقدام
چینی حکام نے واضح کیا ہے کہ روسی شہری 15 ستمبر سے عام غیر ملکی پاسپورٹ پر ویزا کے بغیر چین جا سکیں گے۔ یہ سہولت کاروباری دوروں، سیاحت، عزیز و اقارب سے ملاقات یا تبادلہ پروگراموں کے لیے ہوگی۔ اس مدت کے دوران قیام کی زیادہ سے زیادہ اجازت 30 دن ہوگی۔

روس کا اعلان
صدر پوتن نے چین کے سیاسی بیورو کے رکن اور نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے نائب چیئرمین لی ہونگ ژونگ سے ملاقات میں کہا کہ “یقیناً روس اس دوستانہ اقدام کا جواب دے گا۔ ہم بھی بالکل یہی کریں گے۔”

پہلے سے موجود معاہدے
دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی گروپ ٹورز کے لیے ویزا فری معاہدہ موجود ہے، جس کے تحت صرف منظور شدہ ٹور آپریٹرز گروپ تیار کر سکتے ہیں۔ گروپ میں کم از کم 5 اور زیادہ سے زیادہ 50 افراد شامل ہو سکتے ہیں۔

اب تک زیادہ تر چینی سیاح یا تو عام ویزے یا پھر ای ویزے کے ذریعے روس آتے تھے۔ اگست 2023 سے متعارف کرائے گئے ای ویزا کی بنیاد پر 30 دن تک قیام کی اجازت ملتی ہے۔ اس ویزا کی فیس تقریباً 40 سے 50 ڈالر ہے اور اسے چند دن میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔

تعلقات میں نئی پیش رفت
ماہرین کے مطابق یہ نیا ویزا فری اقدام دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور عوامی رابطوں کو مزید فروغ دے گا۔ خاص طور پر سیاحت، کاروبار اور ثقافتی تبادلوں میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں