نئی دہلی (وائس آف رشیا) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے موقع پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے اپنی ملاقات کو ’’شاندار‘‘ قرار دیا۔
مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ “میں نے صدر پوتن کے ساتھ ایس سی او سمٹ کے موقع پر بہترین ملاقات کی۔ ہم نے دو طرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر بات کی، جن میں تجارت، کھاد، خلائی سائنس، سلامتی اور ثقافت شامل ہیں۔ خاص طور پر یوکرین تنازعے کے پرامن حل اورساتھ ہی علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،۔‘‘
بھارتی وزارتِ خارجہ کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے معیشت، مالیات اور توانائی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور ان میں تسلسل کے ساتھ ہونے والی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
یوکرین کے مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے مودی نے حالیہ سفارتی اقدامات کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ جنگ بندی اور پائیدار امن کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر پوتن اور وزیراعظم مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روس اور بھارت کے درمیان ’’خصوصی اور ترجیحی اسٹریٹجک شراکت داری‘‘ دونوں ممالک کے تعلقات کی بنیاد ہے اور اس رشتے کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم مودی نے صدر پیوٹن کو رواں سال کے آخر میں بھارت میں ہونے والی 23ویں سالانہ سربراہی ملاقات میں شرکت کی دعوت دی۔
دلچسپ بات یہ رہی کہ دونوں رہنماؤں کی گفتگو کا آغاز ایک غیر معمولی انداز میں ہوا۔ صدر پوتن کی گاڑی ’’آورس‘‘ میں مودی اور پوتن نے ون آن ون 50 منٹ طویل بات چیت کی، جس کے بعد ہوٹل پہنچ کر دونوں وفود کے ساتھ مزید مذاکرات ہوئے۔









