کیف(وائس آف رشیا) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر روس کے خلاف طویل فاصلے کے نئے حملوں کی دھمکی دی ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین نے ایک نیا طویل فاصلے کا میزائل تیار کر لیا ہے جو ماسکو تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر ایک بیان میں کہا کہ انہیں کمانڈر ان چیف الیگزینڈر سیرسکی نے محاذ جنگ کی صورتحال پر بریفنگ دی ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم اپنی کارروائیاں اسی طرح جاری رکھیں گے جس طرح یوکرین کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔ فورسز اور وسائل تیار ہیں۔ نئے گہرے حملے بھی منصوبہ بندی میں شامل ہیں۔”
اس سے قبل زیلنسکی نے “فلیمنگو میزائل” کے تیار ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جس کی رینج مبینہ طور پر 3,000 کلومیٹر بتائی جا رہی ہے، یعنی یہ ماسکو سمیت روس کے یورال پہاڑوں کے پار کے شہروں تک بھی پہنچ سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس میزائل کی بڑے پیمانے پر پیداوار آئندہ کئی ماہ تک ممکن نہیں ہوگی۔
برطانوی میڈیا نے اس میزائل پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور اس کی مماثلت یوکے کی کمپنی Milanion Group کے FP-5 کروز میزائل سے جوڑی ہے، جو رواں سال ابوظہبی میں نمائش کے دوران پیش کیا گیا تھا۔
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ردعمل میں کہاکہ “اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں، یوکرین کافی عرصے سے مغربی ہتھیاروں کی آزمائش کا میدان بنا ہوا ہے۔”
دوسری جانب، یوکرین کی اینٹی کرپشن بیورو نے اس میزائل کی تیاری میں شریک کمپنی فائر پوائنٹ کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں، جس پر حکومت کو قیمتوں اور ترسیل کے حوالے سے گمراہ کرنے کے الزامات لگے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن نے حالیہ دنوں یوکرین کو روس کے اندر “طویل فاصلے کے حملے” کرنے سے روک دیا ہے تاکہ ماسکو کے ساتھ براہِ راست کشیدگی میں اضافہ نہ ہو۔ اس کے باوجود یوکرین روسی علاقوں پر بارہا حملے کرتا رہا ہے جن میں ماسکو کے مطابق اکثر شہری تنصیبات اور بنیادی ڈھانچہ نشانہ بنتے ہیں۔









