ماسکو (وائس آف رشیا) کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس اور چین دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ دوطرفہ تعلقات کی صلاحیت ابھی پوری طرح سامنے نہیں آئی۔ صدر ولادیمیر پوتن کے آئندہ دورۂ چین سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ مستقبل میں اپنے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دیں گے۔
پیسکوف نے بتایا کہ صدر پوتن کا غیر معمولی طور پر طویل دورہ اتوار 31 اگست سے شروع ہوگا۔ وہ سب سے پہلے تیانجن پہنچیں گے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سمٹ میں شریک ہوں گے۔ اس کے بعد صدر پوتن بیجنگ جائیں گے جہاں وہ جاپانی عسکریت پسندی پر فتح کی 80 ویں سالگرہ کی تقریبات میں حصہ لیں گے۔
اس دورے کے دوران صدر پوتن کی متعدد دو طرفہ ملاقاتیں بھی طے ہیں، جن میں خطے کے اہم رہنماؤں کے ساتھ توانائی، معیشت اور سلامتی کے شعبوں پر بات چیت شامل ہوگی۔









