برلن(وائس آف رشیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتوں میں چار بار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کرنے کی کوشش کی، لیکن مودی نے ان کالز کا جواب نہیں دیا۔ یہ انکشاف جرمن اخبار فرینکفرٹر الگمائنے زیتونگ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے کیا۔
اخبار کے مطابق، اس سے پہلے ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر کے نئی دہلی کو حیران کر دیا تھا اور ملک کو “مردہ معیشت” قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی اس رویے سے “شدید ناراض” ہوئے اور اسی لیے امریکی صدر سے فون پر بات کرنے سے گریز کیا۔
مزید کہا گیا کہ بھارت میں ٹرمپ کی ساکھ میں واضح کمی آئی ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی بات کی۔
یاد رہے کہ بھارت اور امریکہ نے فروری میں ایک بڑے تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کی تھی، جس کا مقصد 2030 تک دوطرفہ تجارت کو 500 ارب ڈالر تک لے جانا تھا۔ تاہم، 25 اگست کو ہونے والا چھٹا دور اچانک منسوخ کر دیا گیا۔
امریکہ نے 6 اگست کو بھارتی مصنوعات پر 25 سے 50 فیصد تک اضافی ٹیرف عائد کر دیا تھا، جس کی وجہ بھارت کی روسی تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات بتائی گئی۔ ٹرمپ نے بھارت کو اس بات پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ہمیشہ روسی دفاعی ساز و سامان کا بڑا خریدار رہا ہے اور چین کے ساتھ روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے امریکہ اور یورپی یونین کی روسی تیل کی درآمدات پر تنقید کو “غیر منصفانہ” قرار دیا ہے۔ نئی تجارتی ڈیوٹیز 27 اگست سے نافذ ہو رہی ہیں۔









