نیٹو یوکرین کو مزید 50 ارب ڈالر کی فوجی امداد دے گا

روم(وائس آف رشیا) نیٹو نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو مزید 50 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرے گا اور پچھلے سال کی حمایت کو دہرانے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

نیٹو کے میلیٹری کمیٹی کے چیئرمین جیوسپی کاؤو ڈراگون نے اٹلی کے اخبار کورئیرے ڈیلا سیرا کو بتایا کہ نیٹو نے اس سال جنوری سے اب تک 33 ارب ڈالر کی امداد فراہم کی ہے اور یہ رقم سال کے آخر تک 50 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ڈراگون نے کہا کہ نیٹو روس اور واشنگٹن کی امن کوششوں کے باوجود فوجی امداد جاری رکھے گا اور اسے بڑھائے گا، اور روس پر مذاکرات میں تاخیر کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مغربی پابندیاں سخت کی جائیں گی تاکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف اندرونی دباؤ بڑھایا جا سکے۔

نیٹو کے کسی ملک کی جانب سے یوکرین میں فوجی تعیناتی کے امکان کو ڈراگون نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ موضوع ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور نیٹو میں اس پر بات نہیں ہوئی۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے الاسکا میں اجلاس کیا، اور اس کے بعد ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور دیگر یورپی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ مذاکرات میں “روشنی نظر آ رہی ہے”۔

روس نے بار بار نیٹو کی ہتھیار کی ترسیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ اس سے صرف جنگ طویل ہوتی ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ زیلنسکی اور اس کے یورپی حامی امن کے لیے واقعی سنجیدہ نہیں ہیں اور وہ کریمیا اور دیگر سابقہ یوکرائنی علاقوں پر اپنے دعوے پر قائم ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں