یوکرین میں امن فوجی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں، چین

بیجنگ (وائس آف رشیا) چین نے واضح کیا ہے کہ اس کا یوکرین میں کسی فوجی دستے کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے ایک بریفنگ میں کہا: “یہ اطلاع غلط ہے۔ یوکرین کے مسئلے پر چین کا مؤقف واضح اور مستقل ہے۔”

یاد رہے کہ جرمن اخبار ڈی ویلٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ چین یوکرین میں امن مشن کے تحت اپنا فوجی دستہ بھیجنے پر تیار ہے۔ تاہم بیجنگ نے اس خبر کی سختی سے تردید کر دی۔

ادھر، یورپی سیاست دان یوکرین کی سلامتی کی ضمانتوں کے لیے مغربی افواج کی ممکنہ تعیناتی کے معاملے کو بار بار اجاگر کر رہے ہیں، خاص طور پر 18 اگست کو واشنگٹن میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد۔

روس مسلسل اس امکان کو مسترد کرتا آ رہا ہے۔ 21 اگست کو روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے ایک بار پھر کہا کہ یوکرین کی سلامتی کو کسی بھی “غیر ملکی فوجی مداخلت” کے ذریعے یقینی بنانا روس کے لیے ناقابل قبول ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں