نیویارک (وائس آف رشیا) امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل (WSJ) نے دعویٰ کیا ہے کہ پینٹاگون نے کئی ماہ سے یوکرین کو امریکی ساختہ ATACMS میزائلوں کے ذریعے روسی سرزمین پر طویل فاصلے کے حملے کرنے کی اجازت نہیں دی۔
ذرائع کے مطابق امریکی حکام نے موسمِ بہار کے اختتام کے بعد سے کیف کو اس نوعیت کے حملے کرنے کی اجازت نہیں دی۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اخبار کو بتایا کہ “صدر ڈونلڈ ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ یوکرین کی جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔ وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ صدر ٹرمپ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں کام کر رہے ہیں۔”
WSJ کے مطابق پینٹاگون کے انڈر سیکریٹری برائے پالیسی، ایلبرج کلبی نے ایک ’’ریویو میکنزم‘‘ تیار کیا ہے، جس کے تحت یہ طے کیا جاتا ہے کہ آیا یوکرین امریکی یا یورپی ممالک کے فراہم کردہ طویل فاصلے کے ہتھیار، جن میں امریکی انٹیلی جنس یا پرزہ جات استعمال ہوتے ہیں، روس کے اندر حملوں کے لیے استعمال کر سکتا ہے یا نہیں۔
اخبار کے مطابق ATACMS میزائلوں کی آخری کھیپ یوکرین کو بہار 2025 میں فراہم کی گئی تھی۔









