ماسکو( وائس آف رشیا) روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان کسی ملاقات کی فی الحال کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔
این بی سی نیوز سے گفتگو میں لاوروف نے واضح کیا کہ “کوئی ملاقات منصوبہ بندی میں شامل نہیں ہے۔ صدر پوتن اس وقت تیار ہوں گے جب سربراہی اجلاس کا ایجنڈا طے پا جائے، لیکن فی الحال ایسا کوئی ایجنڈا موجود ہی نہیں ہے۔”
خیال رہے کہ 15 اگست کو الاسکا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر پوتن کی ملاقات کے بعد ٹرمپ نے 18 اگست کو زیلنسکی سمیت یورپی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی تھی، جس میں فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، برطانوی وزیرِاعظم کیئر سٹارمر، جرمن چانسلر فریڈرش مرٹز اور اطالوی وزیرِاعظم جارجیا میلونی شامل تھے۔ اجلاس میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لاین اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رُٹے نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے صدر پوتن کو فون بھی کیا تھا، جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان روس اور یوکرین کے درمیان براہِ راست مذاکرات کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔ روسی صدارتی مشیر یوری اوشاکوف کے مطابق، ماسکو اور واشنگٹن کے رہنماؤں نے اس خیال کی حمایت کی کہ ماسکو اور کیف کے درمیان مشاورت کو مزید اعلیٰ سطح پر لے جایا جائے۔









