منسک (وائس آف رشیا) بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازعہ کے خاتمے کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ روشن ہیں۔
چائنہ میڈیا گروپ کو دیے گئے انٹرویو میں، جس کا اقتباس صدارتی پریس سروس سے منسلک “پول آف دی فرسٹ” ٹیلیگرام چینل پر شائع کیا گیا، لوکاشینکو نے کہا ہے کہ “ہم اس تنازع کے خاتمے اور امن معاہدے تک پہنچنے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام میں روس کی شرائط زیادہ فیصلہ کن کردار ادا کریں گی۔ لوکاشینکو کے مطابق: “روس اس وقت محاذ پر قابض ہے، جو یوکرین کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ کیف کو فوری طور پر امن معاہدے پر بات کرنی ہوگی تاکہ ملک کی مکمل تباہی سے بچا جا سکے۔”
بیلاروسی صدر نے اس تناظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ ان کے مطابق ٹرمپ نے سمجھا تھا کہ تنازعہ کا حل آسان ہوگا لیکن اب انہیں اندازہ ہوا ہے کہ یہ معاملہ نہایت مشکل ہے۔ تاہم، لوکاشینکو نے کہا کہ ٹرمپ اس مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے اور اسے حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
الاسکا مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے لوکاشینکو نے کہا کہ ٹرمپ ثالث کے طور پر اس تنازع کے بارے میں گہری بصیرت حاصل کر چکے ہیں۔ “انہوں نے اضافی معلومات حاصل کی ہیں، سب سے طاقتور فریق کی پوزیشن کو سمجھا ہے، اور اس نقطہ نظر کو واشنگٹن میں زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ شیئر کیا ہے









