برلن(وائس آف رشیا) جرمنی میں روس کے سفیر سرگئی نیچایف نے کہا ہے کہ روس نارتھ اسٹریم اور نارتھ اسٹریم 2 گیس پائپ لائنز میں دھماکوں کی مکمل اور شفاف تحقیقات اور اس میں ملوث تمام عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر اصرار کرتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ بے مثال تخریب کاری یورپ اور بالخصوص جرمنی کی توانائی سلامتی کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی۔ نیچایف کے مطابق اب تک تقریباً تین برس گزرنے کے باوجود ساحلی ریاستوں کی قومی تحقیقات کوئی نتیجہ نہیں دے سکیں۔ “ڈنمارک اور سویڈن نے ذمہ داری سے ہاتھ جھاڑ لیے ہیں، جبکہ صرف جرمنی نے تحقیقات جاری رکھی ہیں،” انہوں نے کہا۔
روسی سفیر نے مزید کہا کہ اٹلی میں ایک یوکرینی شہری کی گرفتاری محض آغاز ہے، اصل منصوبہ سازوں اور تمام ملوث افراد کی نشاندہی اور گرفتاری ضروری ہے۔
انہوں نے ان دھماکوں کو ’’بین الاقوامی دہشت گردی‘‘ قرار دیا اور یاد دلایا کہ جرمنی کے سابق چانسلر اولاف شلز نے بھی اس تشخیص کی توثیق کی تھی۔
واضح رہے کہ جرمن پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر کے مطابق اٹلی میں گرفتار ہونے والے یوکرینی شہری سرگئی کُو پر الزام ہے کہ وہ ستمبر 2022 میں جزیرہ بورن ہولم کے قریب پائپ لائنوں کو دھماکے سے اڑانے والے گروپ کا حصہ تھا۔ اس گروپ نے ایک کرائے کی یاٹ کے ذریعے کارروائی انجام دی تھی۔









