ماسکو/منسک (شاہد گھمن سے) بیلاروس اور روس کی مشترکہ فوجی مشقیں، جنہیں Zapad 2025 کا نام دیا گیا ہے، اس سال 12 سے 16 ستمبر تک بیلاروس میں منعقد ہوں گی۔ بیلاروس کے وزیر دفاع وکٹر خرینن نے کہا ہے کہ اس دوران نیوکلئیر ہتھیاروں کے استعمال اور Oreshnik میزائل سسٹم کی منصوبہ بندی کی مشقیں کی جائیں گی۔
وزیر دفاع خرینن نے صدر الیگزانڈر لوکاشینکو کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں بنیادی طور پر اسٹریٹیجک روک تھام کا اہم حصہ ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ملک کی مغربی اور شمالی سرحدوں پر حالات کا جائزہ لیتے ہوئے ہر ممکنہ خطرے کے لیے تیار رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “ہم امن پسند ہیں، مگر دفاع کی تیاری ہمیشہ ضروری ہے۔”
بیلاروس اور روس کی فوجی مشقوں میں Oreshnik میزائل سسٹم کے آپریشن اور فوجی یونٹوں کی تعیناتی شامل ہے۔ اس میزائل سسٹم کو نیوکلئیر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت حاصل ہے۔ صدر لوکاشینکو نے پہلے واضح کیا تھا کہ کوئی بھی نیوکلئیر ہتھیار استعمال نہیں کرنا چاہتا، مگر کسی بھی حملے کی صورت میں بیلاروس “اپنے تمام دستیاب ہتھیار استعمال کرے گا”۔
یاد رہے کہ مارچ 2023 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بیلاروس کی درخواست پر وہاں ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا، اور اپریل 2024 تک کئی درجن نیوکلئیر وار ہیڈ بیلاروس پہنچا دیے گئے۔ نئے سکیورٹی معاہدے کے تحت دونوں ممالک روسی نیوکلئیر ہتھیاروں کو کسی بھی ممکنہ نیوکلئیر یا روایتی فوجی تصادم کی روک تھام کے لیے کلیدی عنصر قرار دیتے ہیں۔
Zapad 2025 کے دوران بیلاروسی اور روسی فوجی فضائی حملے روکنے، دشمن کی سابوتاژ ٹیموں سے لڑنے اور مشترکہ فوجی منصوبہ بندی کی مشقیں کریں گے۔ یہ اسٹریٹیجک ڈرلز دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون اور سکیورٹی میں اضافہ کا مظہر ہیں۔









